موٹاپے کی تعریف
طب ِ جدید کے مطا بق اگر کسی شخص کا وزن اس کی عمر اور قد کے اعتبا ر سے دس کلو زا ئد ہے ۔ تو یہ شخص موٹا(Fat ) کہلائے گا ۔
مو ٹاپے کا بننا
غذا جو ہم کھا تے ہیں بنیا دی طور پر پروٹین (لحمیا ت )، نشا ستہ (کا ربو ہائیڈ یٹس )، چکنا ئی ( فیٹس ) ،پانی اور نمکیا ت پر مشتمل ہو تی ہے۔ ہما را معدہ اس خوراک کو چھوٹے چھوٹے اجزاءپر تقسیم کر دیتا ہے۔ یہ غذا معدہ سے آنتوں میں جا تی ہے اور آنتو ں میں نشا ستہ اور چکنائی کا کیمیا ئی ہضم شروع ہو تا ہے۔ آنتو ں سے یہ غذائی اجزاءجگر میں جاتے ہیں جہا ں ان کا کیمیائی ہضم ( استحالہ ) شروع ہو تا ہے ، یعنی جگر پروٹین کو توڑ کر اما ئنو ایسڈ میں تبدیل کر تا ہے، چکنائی ( فیٹس ) کو فیٹی ایسڈ میں تبدیل کر تا ہے، نشاستہ کو توڑ کر گلو کو ز میں تبدیل کر تا ہے، اور زائد گلو کو ز کو گلا ئیکو جن میں تبدیل کرکے ذخیرہ کر لیتا ہے ۔بار بار اور بے وقت کھانے سے یا کسی جرا ثیمی چھوت (Infection )یا جگر کی خرابی کی وجہ سے مندرجہ با لا افعال متا ثر ہو تے ہیں یعنی زائد مقدار میں چکنا ئی جس پر جگر اپنا کا م نہیں کر سکا خو ن میں شا مل ہو تی رہتی ہے اور یہ چکنا ئی کے ذرا ت جلد کے نیچے جمع ہو کر چر بی کی تہہ بنا تے رہتے ہیں اور موٹاپا بڑھتا رہتاہے۔
اسباب
موٹاپے کے سب سے اہم اور زیا دہ پائے جانیوالے اسباب بے وقت ، بلا طلب اور بار بار کھا نا ؛ مختلف غذاﺅں کی کیلو ریز کا نامعلوم ہو نا ، آرام و آسائش والی زندگی گزارنا ، ورزش نہ کر نا ، کھا نے کے ساتھ بکثر ت پانی پینا ، کھانے کے فوراً بعد سو جا نا ہے ۔تمبا کو نو شی اور اپنے آپ پر توجہ نہ دینا وغیر ۔ہ
نو ٹ
مو ٹاپے کا ایک سبب مختلف ہا رمو نز کی کمی بیشی بھی ہے ۔ جس کی تشخیص ایک مستند طبیب، ان ہارمونز کے ٹیسٹ کے ذریعے کر سکتا ہے ہما رے معا شرے میں خود تشخیص کر کے دوا استعمال(Self Medication )کرنے کا رواج بڑ ھ رہا ہے ، جس کا نتیجہ وقت اور پیسو ں کے ضائع کرنے کے علا و ہ کچھ نہیں نکلتااور یہ لو گ سز ا کے طور پر بلڈپریشر ، امر اض جگر اور گر دے کے مہلک مر ض میں گر فتا ر ہو جا تے ہیں ۔
مو ٹا پا ایسے دور ہو ا جیسے پانی سے پیاس
ایک صاحب موٹاپے کے علا ج میں مشہو رتھے ۔ لو گ دور دور سے ان سے دوا لینے آتے تھے ۔جو بھی دوا لے جا تا اسے یقینی فائدہ ہو تا ۔ حتی کہ عالم یہ ہوا کہ اب ان سے دوا پوری ہی نہیں ہو تی تھی۔ اکثر لو گ واپس چلے جا تے تھے۔ ایک صاحب د ل حکیم صاحب نے انہیں عرض کیا کہ یہ نسخہ میں آپ کو بنوا دیتا ہو ں تا کہ آپ لو گو ں کی کامل خدمت کر سکیں ۔ لیکن انہو ں نے اس لیے مدد لینے سے انکا ر کر دیا کہ کہیں وہ نسخہ ان کے ہاتھ نہ آجائے ۔ لیکن وہ نیک دل انسان بھی مخلص تھے وہ تعاقب میں لگے رہے آخر کا ر وہ نسخہ بالکل مکمل اسی طر ح ان کے ہا تھ لگ گیا ۔ انہو ں نے آزما یا واقعی مفید پا یا ۔ پھریہ لاجو ا ب تحفہ بندہ کو دیا ۔ آج وہ تحفہ آپ قارئین کی خدمت میں پیش خد مت ہے ۔
ھوالشا فی : میتھرے کے بیج (جو اچار میں ڈالتے ہیں)، کلونجی ،سبزچائے ، چھلکا اسپغول ہموزن باریک کر کے آدھی چمچ دوائی دن میں 4 بار پانی کے ہمراہ چندماہ استعمال کریں ۔یہ نسخہ ایسے لوگوں کو مستقل استعمال کر ایا گیا ۔ جو بالکل لا علاج ہوگئے تھے اور دواﺅ ں سے بالکل نفرت کرتے تھے ۔ جب انہو ں نے یہ دوائی استعمال کی تو جوڑوں کے درد ، جسمانی درد ، موٹاپا اور جسمانی کمز وری کے لیے لاجواب ٹانک ثابت ہوا۔ اس کے علاوہ اور بھی کئی امراض میں اس کے مکمل فائدے ہوئے ۔ جو مندرجہ ذیل ہیں ۔
اس نسخے سے بوا سیر کو بہت فائدہ ہوا ۔ ایسے مریض جن کو بواسیر تھی کچھ عرصے بعد انہیں فا ئدہ ہوا ۔ دائمی نزلہ ، زکام کے لیے تو نہا یت لا جوا ب چیز ہے ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں